غیرقانونی پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنےکا پروگرام منسوخ نہ کرنے کی اپیل
واشنگٹن ۔۔۔۔۔امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر پال رائن نے صدر ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوان غیرقانونی پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنے والا پروگرام منسوخ نہ کریں۔’’ڈریمر'‘کے نام سے معروف 'ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہڈ ارائیولز' نامی یہ پروگرام سابق صدر بارک اوباما کے دور میں شروع ہوا تھا اور اس کے تحت ایسے غیرقانونی پناہ گزینوں کو تحفظ دیا گیا تھا جو بالغ ہونے سے قبل امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔2012 میں شروع ہونے والے اس پروگرام کے تحت تقریباً 8 لاکھ افراد کو امریکہ سے بیدخلی سے تحفظ حاصل ہے اور اس کے تحت وہ نوجوان بھی آتے ہیں جو ورک پرمٹ لینے کے اہل ہیں۔صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اس پروگرام کے فوری خاتمے کا وعدہ کیا تھا ۔پال رائن نے امریکی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کو چاہیے کہ وہ کانگریس کو اس پروگرام کی درستگی کا موقع دیں۔پال رائن نے کہا کہ 'یہ وہ بچے ہیں کہ جن کا کوئی اور ملک نہیں اور جنھیں ان کے والدین یہاں لائے تھے۔ میرے خیال میں اس کا کوئی قانونی حل ہونا چاہیے۔ ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں لوگوں کو ذہنی سکون دینا چاہتے ہیں۔'خیال رہے کہ اس پروگرام کے تحت بیدخلی سے محفوظ افراد میں سے بیشتر کا تعلق میکسیکو اور لاطینی امریکہ کے دیگر ممالک سے ہے۔ ان میں سے دو لاکھ سے زیادہ ریاست کیلی فورنیا جبکہ ایک لاکھ سے زیادہ ریاست ٹیکساس، نیویارک اور الینوائے میں مقیم ہیں۔