Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025
منگل ، 10 جون ، 2025 | Tuesday , June   10, 2025

مزدلفہ میں رات گزارنے کی حکمت

زائر حرم کا اصل مقصود تو اﷲ کے گھر خانہ کعبہ کی زيارت اور اس کے ديدار سے اپنی آنکھوں کو ٹھنڈک اور دل کو سرور پہنچانا اور آتش شوق کو بجھانا ہے۔ حج کا اہم ترين رکن خانہ کعبہ ہی نہيں بلکہ ارضِ حرم سے باہر عرفات کے ميدان ميں ادا ہوتا ہے۔ اس کی حکمت ميں يہ بات بيان ہوئی کہ يہ حرم کے باب الداخلہ پر اجازت طلبی کی مانند اور خوب تو بہ استغفارکرکے ، گناہوں سے معافی مانگ کر قلب کی صفائی و پاکيزگی اور زيارت ِکعبہ کے لئے تياری نيز اہليت و صلاحيت پيدا کرنے کی طرح ہے۔ 
اسی طرح مزدلفہ کا وقوف انعامات الٰہیہ پر شکر بجالانے کی طرح ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے نعمت اسلام سے نواز کر ہدايت سے سرفراز کيا ، اپنے مقدس گھر کی زيارت نصيب فرمائی اوراس کے ديدار سے مشرف کيا چونکہ عرفات ، حرم سے باہر ہے اور وہاں کا وقوف اجازت طلبی کی مانند ہے نيز پرور دگار کے قرب و وصال ميں سب سے بڑی رکاوٹ معصيت وگناہ ہوتے ہيں اس لئے حاجی ميدانِ عرفات ميں اﷲ کی حمد و ثناء اور تسبيح و تقدیس کے ساتھ خوب کثرت سے دُعاء کرتا اور توبہ استغفار کرتا ہے جبکہ مزدلفہ ميں کثرت سے ذکر الٰہی کا حکم ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے : 
پھر جب تم عرفات سے واپس آؤ تو مشعر حرام کے پاس اﷲ کو ياد کرو اور اس کو اس طرح ياد کرو جس طرح اس نے تمہاری رہنمائی کی ، يقينا تم لوگ اس سے پہلے گمراہ تھے ۔ (البقرہ198)۔
يہ ذکر ، اﷲ تعالیٰ کے انعامات و احسانات پر شکر ہی کی خاطر ہے ، يہ ان نوازشات اور عطاء الٰہی پر بھی شکر ہے جو ميدانِ عرفات ميں حجاج کے لئے پروانہ مغفرت اور رحمتوں کے نزول کی صورت ميں ہوئی ہيں جن کی وسعتوں کا کوئی صحيح اندازہ بھی نہيں کر سکتا۔ ﷲ تعالیٰ کے انعامات تو اتنے زيادہ ہيں کہ کوئی ان کو شمار نہيں کرسکتا اور نہ ہی شکر کا حق ادا ہوسکتا ہے اسی لئے اگلی ہی آيت ميں استغفار کا (پروردگار سے مغفرت چاہنے کا ) حکم ہے ۔
اسی طرح مزدلفہ ميں اُترنا اور يہاں رات گزارنا راحت و آرام کی خاطر بھی ہے کيونکہ حجاج میدانِ عرفات ميں مغرب تک کھڑے دُعاوں ميں مشغول رہے ، زوال کے بعد سے غروب آفتاب تک وہ ان قيمتی لمحات سے بھر پور فائدہ اُٹھانے ميں کوشاں رہے ، پھر سورج غروب ہوتے ہی مغرب کی نماز پڑھے بغير انہیں عرفات سے نکلنے کا حکم ملا ، اگر راستہ ميں کہيں پڑاو ڈالے بغير اور کچھ آرام و راحت حاصل کئے بغير سفر جاری رکھنے اور سيدھا منیٰ جانے کا حکم ديا جاتا تو يہ ان کے لئے مزيد مشقت اور تکليف کا باعث ہوتا۔ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد جسمانی راحت کے لئے ضروری تھاکہ راستہ ميں رات گزارتے چنانچہ مزدلفہ ميں اُترنے اور يہاں رات گزارنے کا حکم ديا گيا ۔
 

شیئر: