جسٹس دیپک مشرانئے چیف جسٹس مقرر،صدرجمہوریہ نے حلف دلایا
نئی دہلی۔۔۔۔ممبئی کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مجرم یعقوب میمن کی پھانسی کیخلاف آدھی رات کو سماعت کرنے اور نربھیا زیادتی کیس کے قصورواروں کو پھانسی کی سزا برقرار رکھنے والے جسٹس دیپک مشرانےا ملک کے 45ویں چیف جسٹس کے عہدے کا اٹھالیا۔صدارتی محل کے تاریخی دربار ہال میں منعقدہ تقریب میں صدر رام ناتھ کووندنے جسٹس مشراکو عہدہ اور راز داری کا حلف دلایا۔جسٹس مشرا ہندوستان کے چیف جسٹس (سی جے آئی ) بننے والے اوڈیشہ کے تیسرے جج ہونگے۔ ان سے پہلے اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والے جسٹس رنگناتھ مشرا اور جسٹس جی بی پٹنائک نے بھی اس عہدے کو وقار بخشا۔جسٹس مشرا پٹنہ اور دہلی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔ 3اکتوبر 1953ء کو پیدا ہونیوالے جسٹس مشرا کو 17فروری 1996ء میں اوڈیشہ ہائیکورٹ کا ایڈیشنل جج بنایا گیا تھا ۔ 3مارچ 1997ء کو ان کا تبادلہ مدھیہ پردیش ہائیکورٹ میں کردیا گیا تھا۔ اسی سال 19دسمبر کو انہیں مستقل تقرری دی گئی ۔ 23دسمبر 2009ء کو انہیں پٹنہ ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا اور 24مئی 2010ء کو دہلی ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بنایا گیا ۔ وہاں رہتے ہوئے انہوں نے 5ہزارسے زیادہ مقدمات کے فیصلے سنائے اور لوک عدالتوں کو زیادہ فعال بنایا۔ انہیں 2اکتوبر 2011ء کو ترقی دیکر سپریم کورٹ کا جج مقررکیا گیا تھا۔