مکہ مکرمہ .... سفیر پاکستان اور حج مشاورتی کمیٹی کے رکن خان ہشام بن صدیق نے گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں حج کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ مکہ مکرمہ میں عزیزیہ کے مرکزی کنٹرول دفتر میں ڈائریکٹر حج اور حج مشن کے دیگر افسران نے ان کا استقبال کیا۔ قونصل جنرل شہر یارخان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ پاکستانی سفیر کو پہلے منیٰ لیجایا گیا جہاں انہوں نے پاکستانی مکتب کی جگہیں دیکھیں۔ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ ٹرانسپورٹ نے انہیں بریفنگ دی۔ بعد میں سفیر مزدلفہ اور عرفات بھی گئے جہاں انہیں ٹرین اسٹیشن اور ٹرین کے مکاتب دکھائے گئے۔ ڈائریکٹر حج نے انہیں بتایا کہ اس سال پاکستانی حجاج کو فائر پروف خیمے، فلٹر شدہ پانی، 3وقت کا کھانا، 10سینٹی میٹر موٹے گدے مہیا کئے جائیں گے۔ یہ سہولتیں منیٰ اور عرفات دونوں جگہوں پر مہیا ہیں۔ سفیر کو مرکزی کنٹرول آفس میں ڈائریکٹر حج نے تفصیلی بریفنگ دی۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حجاج کی کُل تعداد کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ اس کے علاوہ اسپتالوں کی او پی ڈی کے اعداد و شمار ، عمارتوں کی تعداد اور دیگر تفصیلات بتائی گئیں۔ انہیں بتایا گیا کہ اب چونکہ کوٹے میں اضافہ کیا گیا ہے اور ایرانی حاجی دوبارہ آنا شروع ہو گئے ہیں اس لئے پچھلے سال کی نسبت عمارتوں کے کرائے زیادہ ہیں لیکن ہم نے دوسرے ملکوں کی نسبت کم کرائے پر عمارتیں حاصل کی ہیں۔ سفیر نے تجویز پیش کی کہ ہمیں طویل المدت معاہدے کرنے چاہئیں او راس سلسلے میں حکومت کو تجویز پیش کی جائے گی۔ سفیر اس کے بعد عمارت نمبر 111میں گئے جہاں انہوں نے وہاں مقیم حاجیوں سے خود معلومات حاصل کیں۔ حجاج مطمئن نظر آئے ۔بعد میں وہ عمارت نمبر 122میں بھی گئے اور حجاج کے ساتھ ظہرانہ کیا جبکہ حاجیوں کو دیئے جانے والے کھانوں کے معیار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ خان ہشام نے حاجیوں میں تحائف کے پیکٹ تقسیم کئے جس میں ایک کمبل ، جائے نماز ، مزدلفہ میں استعمال کیلئے چٹائی او رمشاعر کیلئے ہوا بھرا تکیہ شامل تھا۔ سفیر کو بتایا گیا کہ یہ تحائف عمارت کے مالک کی جانب سے ہیں اور تمام سرکاری ایک لاکھ7ہزار526حجاج کو اس قسم کے تحائف پیش کئے جائیں گے۔