لکھنؤ- - - -بی جے پی حکومت نے یوپی کے دینی وعربی مدارس پر سختیاں برتنی شروع کردی ہیں۔ جمعہ کو مدرسہ تعلیمی بورڈ کی جانب سے یہ حکم جاری ہوا ہے کہ15 اگست (یوم آزادی) کی تقریبات کے سلسلہ میں تمام مدرسوں کی ویڈیو گرافی کرائی جائے گی کہ کیا وہ لوگ اپنے مدارس میں قومی پرچم لہراتے ہیں ، قومی ترانہ گاتے ہیں یا نہیں۔ اسکے علاوہ اب ان مدرسوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ترنگا لہرانے کے بعد قومی ترانہ ’’جن من گن‘‘ گانے کے بعد طلبا وطالبات کو ’’وندے ماترم‘‘ بھی گانے کو کہیں گے۔ ظاہر بات ہے کہ قومی ترانہ مدرسوں میں پہلے سے ہی گایا جاتا ہے لیکن ’’وندے ماترم‘‘ جو کہ شرکیہ عقائد وکلمات پر مشتمل گیت ہے جسے مسلمانوں نے آزادی سے قبل ہی گانے سے انکار کردیا ہے، اب ریاستی حکومت مدرسوں پر لازمی قرار دینے جارہی ہے۔ کچھ فرقہ پرست تنظیموں نے عرصہ سے مدرسوں کو بدنام کرنے کی مہم چلا رکھی ہے کہ ان اداروں میں نہ تو قومی پرچم لہرایا جاتا ہے اور نہ ہی قومی ترانہ گایا جاتا ہے حالانکہ یہ سراسر جھوٹ اور بہتان ہے۔ آزادی سے قبل بھی اور آزادی کے بعد بھی دینی مدارس قومی ترانہ اور قومی پرچم کا احترام کرتے آئے ہیں اور یوم آزادی وجمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم وہاں لہرایا جاتا ہے اور قومی ترانہ گایا جاتا ہے۔ ’’وندے ماترم‘‘ کی جگہ اقبال کا ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندستان ہمارا‘‘ پابندی کے ساتھ طلبا پڑھتے ہیں۔ اس بار یوگی حکومت نے ان مدارس پر ’’وندے ماترم‘‘ گانے پر زور دیا ہے اور ثبوت کے لیے ان تقریبات کی ویڈیو گرافی کرانے کا حکم دیا ہے۔ ہدایت دی گئی ہے ان میں جنگ آزادی میں قربان ہونیوالے رہنمائوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور یوم آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالنا بھی شامل ہے ۔ تمام پروگراموں کی ویڈیو گرافی ضلع اقلیتی افسر کو ارسال کرنے کا بھی حکم دیا گیا ۔ مدارس کے منتظمین نے اس سرکلر پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یوگی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مسلمانوں کی حب الوطنی پر شک کر رہی ہے جبکہ ہر مدرسہ میں یوم آزادی اور یوم جمہوریہ پر پرچم کشائی اور قومی ترانے پڑھے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب حکمت کی ایماء پر مدرسہ بورڈ نے ایسا سرکلر بھیجا ہے جس میں شرکیہ کلمات وندے ماترم گانے کی بات بھی کہی ہے ۔