Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025
بدھ ، 18 جون ، 2025 | Wednesday , June   18, 2025

خود اپنی تدفین کی تیاری کرنے والی خاتون

بلیٹ فورڈ .... ڈاکٹروں کی غلط تشخیص کے نتیجے میں ایک خاتون 14سال تک بستر پر پڑی رہی۔ ڈاکٹروں نے تشخیص کی تھی کہ وہ ایک ایسی بیماری ”لائم “ میں مبتلا تھی جو جسم پر خراش ، سردرد اور بخار سے شروع ہوکر گٹھیا سے ہوتی ہوئی دل کے امراض کا سبب بنتی ہے جبکہ ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ وہ صرف ڈپریشن کا شکار ہے۔ 49سالہ لزا والو جہاں بھی بیٹھتی سو جاتی اورانہیں سانس لینے کیلئے اسے بائیں طرف کروٹ کرکے سونا پڑتا۔ اسے یہ بیماری 2002ءمیں لگی تھی اور تب سے اس نے مختلف ڈاکٹروں کو وزٹ کرنا شروع کیا۔ سرکاری اسپتال والوں نے تو اسے یہ کہہ کر رخصت کردیا کہ اسے ڈپریشن کے سوا کچھ نہیں۔ صحیح تشخیص میں 14سال صرف ہوئے۔ اس نے اپنے جنرل فزیشن کے کہنے پر خون کا نمونہ جرمنی کی ایک پرائیویٹ کلینک میں بھیجا جہاں اسے اصل بیماری کا پتہ چلا اور اسکا علاج ہوا۔ خاتون کا کہناہے کہ بیماری کے نتیجے اور تشخص نہ ہونے پر میں نے سمجھ لیا تھا کہ اب میرا آخری وقت آن پہنچا ہے اور میں نے تو اپنی تدفین کیلئے تیاریاں بھی شروع کردی تھیں۔ وہ 2بچوں کی ماں ہے۔اسے ایک کیڑے نے کاٹ کھایا تھا اور یہ کیڑا بھی انکی پالتو بلی کی وجہ سے گھر میں آیا تھا۔

شیئر: