جکارتہ .... انڈونیشیا میں 19 ویں صدی کے ایک غار سے قدیم انسان کادانت برآمد ہوا تھا۔ اس پر اب تک تجزیہ کیا جارہا تھا اور اب ماہرین کا کہناہے کہ تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں انسان کا پہلا قدم رکھنے کی تاریخ تبدیل ہوسکتی ہے اور اس دریافت سے یہ تاریخ دوبارہ لکھنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے کیونکہ پہلے تصور کیا جاتا تھا کہ انسان 13ہزار سال قبل انڈونیشیا آیا تھا لیکن ان دانتوں کے تجزیے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ انسان یہاں 73ہزار سال قبل قدم رکھ چکا تھا۔ انہوں نے آسٹریلیا سے ملنے والے شواہد کے حساب سے بھی اس بات کا پتہ لگایا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انسان نے اس علاقے میں سب سے پہلے بارش سے پیدا ہونے والے جنگلات میں پناہ لی۔ سڈنی میں میکوائر یونیورسٹی کی ٹیم کے ایک ماہر کا کہناتھا کہ سائنسدانوں نے اس محجرکی اسکیننگ کے بعد یہ ساری معلومات حاصل کیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دانت انسان کے تھے۔ کسی جانور کے نہیں اور لگتا ہے کہ انسان اس زمانے میں بھی جدید اطوار کا مالک تھا۔ سائنسدانوں نے اس سے قبل یہ دلیل دی تھی کہ افریقہ سے لوگوں نے کشتیوں کے ذریعے ہجرت کی تھی اور وہ پھر یہاں پہنچے تھے۔