کوالالمپور .... چیونٹیوں کو ہم زیادہ اہمیت نہیں دیتے لیکن یہی کیڑے بارش سے اگنے والے جنگلات کےلئے لازم و ملزوم بن گئے ہیں۔ ایک نئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق یہ کیڑے بارش سے پیدا ہونے والے جنگلات کی نشوونما اور ترقی میں اہم کردارادا کرتے ہیں۔ وہاں سے یہ کیڑے مختلف کچرا اٹھاتے ہیں اور دوسری جگہ پھینکتے ہیں۔ ان میں مردہ جانوروں کی باقیات ، بیج اور پھل تک شامل ہیں۔ یہ چیونٹیاں ان کے ذرات اٹھا کر اپنے زیر زمین ٹھکانوں میں لیجاتی ہیںجس کے نتیجے میں جنگلات میں نئے پودے اگنے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔ اگر چیونٹیاں یہ کام نہ کریں تو اس علاقے میں زرخیزی بھی پیدا نہ ہو اور وہاں کچرا ہی نظر آئے۔ لیور پول یونیورسٹی کے ماہرین نے ملائیشیا میں بارش سے پیدا ہونے والے جنگلات پر تحقیق کی او رکہا کہ صرف ان چیونٹیوں کی وجہ سے ہی ان جنگلات کی بقاءکا انحصار ہے۔ انکا کہناتھا کہ وہاں سے کچرا اٹھانے میں دیگر جانور بھی حصہ لیتے ہیں مگر انکا اتنا بڑا حصہ نہیں۔ رپورٹ میں یہ بات زوردیکر کہی گئی ہے کہ یہ چیونٹیاں نہ ہوتیں تو آج بارش سے پیدا ہونے والے جنگلات کا حصہ کم ہوتا۔