لندن .... سائنسدانوں کا کہناہے کہ باقاعدہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے لوگ مالیخولیا مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ انکا کہناہے کہ دماغی خلل کی اس بیماری میں 5میں سے ایک شخص مبتلا ہے۔نفسیات دانوں کا کہناہے کہ نوجوان سوشل میڈیا کا حد سے زیادہ استعمال کررہے ہیں اور یوں اس بیماری میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوگا۔ بچوں کی صحت سے متعلق ایک تنظیم کا کہناہے کہ سوشل میڈیا کے نتیجے میں ”انتہائی ناخوش“ بچوں کی کھیپ پیدا ہورہی ہے۔ کلینکل نفسیات کے پروفیسر کا کہناہے کہ ڈیجیٹل ورلڈ کے نتیجے میں ایسا معاشرہ جنم لے رہا ہے جس میں ہر ایک کو یہ محسوس ہورہا ہے کہ اسکی جاسوسی کی جارہی ہے،ہمارے ہرہر عمل پر نظر رکھی جارہی ہے اور ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں نہ کہیں ریکارڈ ہورہا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں میں خوف وہراس پھیل رہا ہے۔ سب سے زیادہ خطرہ نوجوانوں کو ہے کیونکہ وہی سب سے زیادہ سوشل میڈیا پر جاتے ہیں۔ 2015-16 ءمیں انگلینڈاور ویلز میں 11اور18سال کے 18 ہزار778بچوں کو اسپتال لایا گیا جنہوں نے کسی نہ کسی طرح خود کو نقصان پہنچایا تھا۔ یوں پچھلے سال کی نسبت ایسے واقعات میں 14فیصد اضافہ ہوا۔