روہنگیا مسلمانوں کیخلاف میانمار فوج کی کارروائی
ینگون ....میانمار کی فوج نے ایک بار پھر روہنگیا مسلمانوں کیخلاف بھرپور کارروائی شروع کردی ہے۔ ریاست واکھائین میں یہ کارروائی 6بدھسٹوں کی ہلاکت کے بعد کی گئی ہے۔ انہوں نے متعدد مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مشتعل دیہاتیوں نے 2درجن سے زیادہ افسروں کا گھیراﺅ کرلیا۔ پولیس نے بھی انکا مقابلہ کیا اور 40سے 50تک انتباہی گولیاں چلائیں جبکہ ہجوم نے ان پر غلیل، لاٹھیوں اور چاقوﺅں سے حملہ کیا۔ ماضی میں بھی یہاں فسادات ہوتے رہے ہیں جس کے باعث ہزاروں روہنگیا مسلمان سرحد پار کرکے بنگلہ دیش چلے گئے۔ ادھر اسلامی کانفرنس تنظیم نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمان اقلیت کے حقوق کا تحفظ کریں۔ ایک بیان میں او آئی سی کا کہناتھا کہ میانمارکی حکومت کو ہمسایہ مسلم اکثریتی ملکوں کےساتھ مل کر مہاجرین کے بحران کا حل نکالنا چاہئے۔ پچھلے سال فسادات کے بعد 75ہزار مسلمان بنگلہ دیش پہنچے۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین ان دنوں بنگلہ دیش کے4 روزہ دورے پر ہیں۔ انہوں نے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے بھی ملاقات کی۔