بغداد .... عراق کے معروف مذہبی پیشواء مقتدیٰ الصدر نے مطالبہ کیا ہے کہ عراق میں اسلحہ حکومت کے سوا کسی کے پاس نہ ہو اور تمام جماعتوں کو غیر مسلح کیا جائے ۔ الحشد الشابی کو حکومت کے سائبان تلے آنا ہوگا اور عراقی فوج کے تحت اسے لانا ہو گا ۔ وہ جمعہ کو بغداد کے ساحہ التحریرمیں جمع 10لاکھ کے مجمع سے خطاب کر رہے تھے ۔ الصدر کے حامیوں نے اس کا اہتمام کیا تھا ۔ کئی روز سے اس کی تیاریاں چل رہی تھیں ۔ مظاہرہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے قانون کیخلاف احتجاج کیلئے کیا گیا تھا ۔ الصدر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ یا تو عراق میں الیکشن کمیشن کو اپنے ماتحت کرے یا اس میں ضروری تبدیلیاں کرائے ۔ بغداد سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ عون آل نبی الموسوی، محمود الجیاشی اور ابراہیم الجابری کے حامی بھی مظاہرہ میں شریک تھے۔مقتدیٰ الصدر کا خطاب سنتے ہی تمام مظاہرین منتشر ہو گئے ۔ عراقی سیکیورٹی فورس نے بغداد کے وسط میں واقع التحریر اسکوائر جانیوالے راستے بند کر دئیے تھے ۔ مقتدیٰ الصدر سے وابستہ لوگ ایران کی ہمنواء طاقتوں پر عراقی منظر نامے پر اپنا تسلط قائم کرنے کے الزام عائد کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ عراق میں ایران کا سیاسی تسلط تبدیلی کی راہ اور اصلاحات لانے میں بڑی رکاوٹ ہے ۔