Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025
جمعرات ، 19 جون ، 2025 | Thursday , June   19, 2025

سہراب انکاؤنٹر کے اہم ملزم اور ونجارالزامات سے ابری

ممبئی- - - - - گجرات کے معروف سہراب الدین انکائونٹر کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے گزشتہ پولیس کے سابق ڈی آئی جے ڈی جی ونجارا جو اس کیس میں اہم ملزم ہیں کو الزامات سے بری کردیا ہے۔ عدالت نے اس کیس کے ایک دوسرے ملزم آئی پی ایس افسر دنیش ایم این کو رہا کردیا ہے۔ ان دونوں افسران پر جعلی انکائونٹر کا الزام تھا۔ انہیں کئی سال جیل میں گزارنا پڑے تھے۔ ونجارا کو 2014ء میں ضمانت مل گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ملزمان کو ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بنیاد پر الزامات سے بری کیا گیا ہے۔ونجارانے عدالت کا فیصلہ سننے کے بعد باہر انتظار میں کھڑے اخباری نمائندوں سے اپنے پہلے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے ہم دونوں کو بے قصور قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہوسکتا ہے کہ ہندوستانی نظام عدلیہ دھیرے دھیرے کام کرتا ہے مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ کام کرتا ہے۔ واضح ہو کہ 2005ء میں ونجارا کی قیادت والی پولیس ٹیم نے سہراب الدین اور اسکی اہلیہ کوثر بی کا انکائونٹر کیا تھا حالانکہ اس وقت گجرات کی نریندر مودی حکومت نے اس معاملے میں ونجارا کے خلاف واضح کارروائی نہیں کی تھی جس کے نتیجے میں یہ معاملہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک پہنچ گیا تھا۔ اس جعلی انکائونٹر کے معاملے میں ونجارہ کو 24اپریل 2007ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ستمبر 2014ء میں ممبئی کی ایک عدالت نے ونجارہ کو سہراب الدین اور تلسی پرجا پتی کا جعلی انکائونٹر کرنے کے معاملات میں ضمانت دیدی تھی۔ ونجارا کو پہلے گجرات جانے کی اجازت بھی نہیں تھی مگر گزشتہ سال سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ونجارا کو گجرات میں داخلے اوروہاں قیام کرنے کی اجازت دی تھی اور ضمانت کے سلسلے میں جو اس پر شرائط عائد کی گئی تھیں انہیں بھی نرم کردیا گیا تھا۔ ونجارہ پر الزام ہے کہ اس کی قیادت نے کئی لوگوں کے جعلی انکائونٹر بھی کئے ۔ جس میں سہراب االدین کے علاوہ انکی اہلیہ کوثر بی ، تلسی رام پرجا پتی، صادق جمال، عشرت جہاں اور اسکے ساتھ ہلاک کئے گئے 3دیگر لوگ بھی شامل ہیں۔سہراب الدین معاملے میں بی جے پی کے موجودہ قومی صدر امیت شا پر بھی مقدمہ چلا تھا لیکن عدالت نے انہیں ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بنیاد پر پہلے ہی بری کردیا تھا۔

شیئر: