اسلام آباد .... قومی اسمبلی کی رکن عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ یوم تشکر کے جلسے میں تقریر یا این اے ون کے ٹکٹ کا مسئلہ نہیں۔ جب پارلیمانی بورڈ ہی نہیں بنا تو ٹکٹ کیوں مانگوں گی؟۔ تحریک انصاف چھوڑ دی ۔ بہت برداشت کے بعد اس فیصلے تک پہنچی ہوں۔منگل کو اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایاکہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ہاتھوں خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ اس ماحول سے بہت سی خواتین نالاں ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عمران خان خواتین کو غلط قسم کے ٹیکسٹ میسج بھیجتے ہیں۔ وہ بلیک بیری سے میسج بھیجتے ہیں تاکہ چیک نہ ہوسکیں۔ مجھے بھی نامناسب میسج بھیجے گئے۔ جس شخص کے ہاتھوں خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں۔ وہ آج ہمار لیڈر بنا ہو ا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کہنا چاہتی ہوں کہ اب تمہاری بار ی ہے۔ ہم پختون ہیں ہمارے لئے عزت سب سے بڑی چیز ہوتی ہے۔ بہادری سے بات کرنا ہماری تربیت میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں رہی ہوں۔ وہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بینظیر سے متعلق بہت بری گفتگو کی تھی۔ یہ شخص مرے ہوئے لوگوں کو بھی نہیں چھوڑتا۔ عمران نے بینظیر سے متعلق بہت عجیب الفاظ استعمال کئے ۔ نواز شریف بھی خاندانی آدمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے طریقے بتاتے تھے ہم تحریک انصاف کے طریقہ کار پر پورا نہیں اترتے۔ عمران خان خود بنی گالہ میں بیٹھ جاتے ہیں اور ڈنڈے کارکن کھاتے ہیں۔ عمران خان دو نمبر پٹھان اور نفسیاتی مریض بھی ہے ۔قابل افراد سے حسد کرتا ہے۔ قابل افراد کے سامنے احساس کمتری کا شکار ہو جاتا ہے۔ کارکنوں کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ کسی کام کے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایز سے پوچھ لیں۔ ان کی کتنی تذلیل کی جاتی ہے۔ عائشہ گلالئی نے وزیر اعلی پرویز خٹک کو خیبر پختونخوا میں مافیا کو ڈان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کے تمام رشتے دار حکومت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔پرویز خٹک کا بیٹا مخصوص نشستو ں کے سودے کرتا تھا۔ پرویز خٹک کے ٹھیکوں سے عمران کا کچن چلتا ہے ۔ وہ وزیر اعلی کے خلاف کوئی بات نہیں سنتے ۔