ریاض .... سعودی دفتر خارجہ کے عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ ایرانی حکام تہران میں سعودی سفارتخانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں الٹے سیدھے طور طریقے اپنانے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ڈیڑھ برس سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے باوجود تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ایرانی حکام دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے باوجود مملکت میں سفارتی مراعات حاصل کرنے کیلئے اشتعال انگیز حرکتیں کررہے ہیں۔ دفتر خارجہ کے عہدیدار نے مزید کہا کہ ایرانی حکام تحقیقاتی عمل کو آگے بڑھانے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔ سعودی ٹیم کو ایرانی انسپکٹرز کے ساتھ کام کرنے سے روکنے کیلئے ویزے نہیں دے رہے ہیں۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ اسکے ماہرین کو ایران کے ویزے جاری کئے جائیں تاکہ وہ سفارتخانے اور قونصل خانے کا معائنہ کرکے دونوں شہروں میں سعودی سفارتخانے و قونصل خانے کے حوالے سے کارروائی میں حصہ لے سکیں۔ ایران اسکی اصولی منظوری دیئے ہوئے ہے لیکن ویزے نہیں دے رہا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی حکومت بین الاقوامی قوانین ، عہد و پیمان اور دستاویزات کا احترام نہیں کرتی۔ 38برس سے اس کا یہی وتیرہ ہے۔ سعودی عرب اس مسئلے کو متعلقہ عالمی اداروں میں ا ٹھائیگا۔