جدہ ..... سعودی وزیر مملکت برائے امور خلیج عربی ثامر السبھان نے واضح کیا ہے کہ حقیقی شیعہ فرقے اور انتہا پسندانہ رجحانات رکھنے والے خمینی مسلک کے درمیان فرق کیا جانا ضروری ہے۔شیعہ فرقے سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کو ایک لاٹھی سے ہانکنا درست نہیں۔ دونوں میں فرق کیا جائے۔ انہوں نے ٹویٹر کے اپنے اکاﺅنٹ پر مذکورہ مطالبہ تحریر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ حقیقی شیعہ فرقے اور انتہا پسندانہ نئے خمینی مسلک کے درمیان ہمیں فرق کرنا ہوگا۔السبھان نے اس یقین کا بھی اظہار کیاکہ شدت پسند سنی اور شدت پسند شیعہ کسی بھی معاشرے اور کسی بھی ملک و قوم کے معمار نہیں ہوسکتے۔ ہمیں اعلیٰ مفادات کے حصول کیلئے اعتدال ، روا داری اورمکالمے کی زبان استعمال کرنا پڑیگی۔ السبھان نے ان خیالات کا اظہار عراق کے معروف مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر کیا ہے۔ الصدر نے اتوار کو مملکت پہنچنے پر نائب الملک شہزادہ محمد بن سلمان سے جدہ میں اہم ملاقات کی۔ مبصرین کا کہناہے کہ مقتدیٰ الصدر کا دورہ سعودی عرب ایران کیلئے ضرب کاری کی حیثیت رکھتا ہے۔الصدر ایک سے زائد بار شام اور عراق میں ایران کے ایجنڈے کی کھلم کھلا مخالفت کرچکے ہیں۔