برلن۔۔۔۔ماہرین اقتصاد نے عندیہ دیا ہے کہ سعودی عرب،امارات اور بحرین و مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی و اقتصادی بائیکاٹ کے نتیجے میں قطری بینکوں میں نقدی کا بحران پیدا ہوگیا۔ کریڈٹ ایجنسی ’’وچ‘‘کے مالیاتی تجزیہ نگار کی کریسی گنز نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی بحران کے باعث ایک حد تک نقدی کا مسئلہ دھماکہ خیز شکل اختیار کرچکا ہے۔ ہمارا خیال تھا کہ سعودی عرب اور امارات قطر کے بینکوں سے اپنے اثاثے تدریجی طور پر نکالیں گے۔ قطری بینکوں میں جی سی سی کے اثاثے 25سے 30ارب ڈالر کے لگ بھگ تھے۔ قطر کے مالیاتی ادارے نقدی میں کمی کے مسئلے سے نمٹ سکتے ہیں۔سینٹرل بینک نے قطری بینکوں کو کرنسی فراہم کرنا شروع کردی ہے۔آئی ایچ ایس ایم آر کے آئی ٹی ریسرچ کمپنی کے ماہراقتصاد نے بتایا کہ قطری بینکوں کو نقدی کا بحران درپیش ہے بعض اوقات صورتحال دھماکہ خیز ہوجاتی ہے البتہ قطر کے مالیاتی ادارے بحران سے نمٹنے کی کارروائی کرکے صورتحال پر قابو پالیتے ہیں۔