ریاض۔۔۔۔قطری حکام یمنی باغیوں کی سرپرستی کے سلسلے میں ایران کے اہم ساتھی بن گئے۔حمد بن خلیفہ کے برسراقتدار آنے کے بعد سے قطری حکام نے یمن کے معاملے میں بین ملکی تعلقات کے سلسلے میں ضوابط سے بالا پالیسی اختیار کی۔قطری حکام نے دہشتگرد تنظیموں کی فنڈنگ اور جماعتوں کی مدد کے سلسلے میں ہر اصول بالائے طاق رکھ کر صرف اور صرف یمنی تنظیموں کو اپنی صف میں شامل کرنے کا اہتمام کیا انہوں نے باغیوں کے ساتھ اس انداز سے تعاون کیا گویا وہ ایران کے حلیف اور عرب اتحاد کے مخالف ہیں۔قطری حکام نے شروع میں علی عبداللہ صالح کے ساتھ تعلقات استوار کئے اور پھر ان کے خلاف مالی تعاون دیکر یمن کی خانہ جنگی میں حصہ لیا۔ان کا مقصد یمن کو سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے سلامتی کیلئے پر خطر بنانا تھا۔