وزارت صحت نے گزشتہ سال کرین حادثہ کا شکار ہونے والے بعض مریضوں کو طبی نگرانی میں حج کروایا۔ان میں وہ حجاج بھی شامل ہیں جو امسال حج ویزے پر آئے مگر ارض مقدس پہنچنے کے بعد بیمار ہوگئے۔ وزارت نے مشاعر مقدسہ میں ان حاجیوں کے لئے خصوصی کیمپ لگائے جہاں طبی نگرانی کے لئے تمام ضروری سہولتیں فراہم کیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال حرم مکی شریف میں کرین حادثے کا شکار ہونے والے وہ مریض جو ابھی تک وزارت کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں انہیں خصوصی طبی نگرانی میں مشاعر مقدسہ لیجایا گیا جہاں انہوں نے حج کی سعادت حاصل کی۔ کرین حادثے کا شکار ہونے والوں میں تیونس کے الحاج یوسف بھی شامل ہیں۔ وہ کینسر کے بھی مریض ہیںجبکہ حادثے کی وجہ سے ان کی ٹانگ کٹ گئی تھی۔ وہ کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں ایک سال سے زیرعلاج ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں کینسر کا مرض لاحق ہوگیا جس کے علاج کے لئے وہ فرانس جانا چاہ رہے تھے۔اس اثناءمیں انہوں نے فیصلہ کیا کہ علاج شروع کرنے سے پہلے حج کیا جائے چنانچہ وہ گزشتہ برس حج کرنے آئے مگر حادثے کا شکار ہوگئے جس کے باعث ان کی ٹانگ کٹ گئی۔ حکومت نے انہیں کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں طبی سہولت دی اور مصنوعی ٹانگ لگادی گئی۔اس دوران ان کا کینسر کا بھی علاج شروع کیا گیا۔ کیموتھراپی کی گئی جس کے باعث وہ روبصحت ہیں۔ انہیں امسال خصوصی طبی نگرانی میں حج کروایا گیا۔ حج کرنے کے بعد انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اورسعودی حکومت کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں پیش کی جانے والی طبی سہولت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب انہیں کینسر کا مرض لاحق ہوا تھا تب ڈاکٹروں نے انہیں کہا تھا کہ وہ 3ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے۔ وہ انتہائی مایوسی کے عالم میں گزشتہ برس حج کرنے آئے تھے۔ اللہ کا یہ کرنا ہوا کہ نہ صرف ان کا حج ادا ہو ابلکہ کینسر کا بھی علاج ہوگیا۔واضح رہے کہ وزارت صحت کا مشاعر مقدسہ میں 600مربع میٹرپر محیط طبی کیمپ ہے جہاںبیمار حجاج کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں حج کروایا جاتا ہے۔مشاعر مقدسہ میں وزارت صحت کے میڈیکل کیمپ میں خصوصی ایمبولنس ہیںجن میںحجاج کو میدان عرفہ لیجایا جاتاہے۔